* علامہ اقبال *
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
هر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر
سجدوں سے تیرے کیا هوا صدیاں گزر گئیں
دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر .
Visit Blog for Urdu poetry in Urdu Writing and English Writing Urdu Ghazals in urdu and English Writing
ہم تو سادے سے لوگ ہیں ہم سے کیا رونق ہو گی تیری محفل میں ہم تو اُس دل کو بھی آباد نہ کرپائے جس میں ہم خود بسا کرتے تھے
No comments:
Post a Comment